سماج وادی پارٹی میں جاری اتھل پتھل سے الگ اکھلیش یادو اور راہل گاندھی نے
یوپی اسمبلی انتخابات کے لئے ممکنہ اتحاد کا خاکہ تقریبا تیار کر لیا ہے۔
چرچا ہے کہ اسمبلی سیٹوں کو لے کر کانگریس اور سماج وادی پارٹی میں تقریبا
اتفاق رائے ہو چکا ہے۔ یوپی کے وزیر اعلی اکھلیش یادو کانگریس کو کل 403
اسمبلی سیٹوں میں سے 100 سے زیادہ نشستیں دینے کو تیار ہیں۔ ابھی یہ طے نہیں ہو پایا ہے کہ کس پارٹی کے حصے میں کون سی نشستیں آئیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یوپی کانگریس کے انچارج غلام نبی آزاد خود سیٹ شیئرنگ
کو لے کر بات چیت کر رہے ہیں۔ اکنامک ٹائمز کے مطابق، کانگریس اور سماج
وادی پارٹی میں اتحاد کو لے کر بات چیت آخری دور میں ہے۔ اس کا اشارہ اس سے
ملتا ہے کہ الیکشن کمیشن میں سائیکل انتخابی نشان کو لے کر اکھلیش دھڑے کے
دعوے کی کپل سبل پیروی کر رہے ہیں۔ سیاسی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ اگر سماج وادی پارٹی اور کانگریس میں اتحاد
ہوتا ہے تو فطری طور پر شیلا دکشت کی وزیر اعلی کے عہدے کی دعویداری ختم ہو
جائے گی۔ خود شیلا دکشت بھی اس طرح کا اشارہ پہلے ہی دے چکی ہیں۔ ویسے
ملائم سنگھ یادو اس اتحاد کو لے کر الگ رائے رکھتے ہیں۔ وہ تو عوامی طور پر
کئی بار ایسے کسی اتحاد کے امکان کو مسترد کر چکے ہیں۔ بہار اسمبلی
انتخابات سے سبق لے کر ملائم نے ہمیشہ اس طرح کے اتحاد کی مخالفت کی ہے۔ بہار میں مہاگٹھ بندھن میں کانگریس نے سب کو چونکاتے ہوئے 41 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا اور 27 اسمبلی نشستیں حاصل کی تھیں۔